Uncategorized

کرونا وائرس اور سرکاری فرامین

آدمی چار نہ ہوں ساتھ ابھی
اور ملکر نہ کریں بات ابھی

ہو یہ ممکن اگر تو جائیں
دور ازواج سے زوجات ابھی

دور بیٹوں سے باپ ہوجائیں
چھوڑ دیں لوگ مواخات ابھی

مسجدیں چھوڑ گھروں میں پڑھلیں
سر پہ مڈلاتے ہیں خطرات ابھی

منہ میں اک جاپ لگاۓ رہیۓ
ہیں اسی طرح کے حالات ابھی

شادیاں ٹال دی جائیں کل کو
اور نکلیں نہیں بارات ابھی

گھر میں ایک دوسرے سے دور رہیں
ہیں کرونا کے یہ سوغات ابھی

شادیاں ٹل گئی کتنی ہاشم
رک گۓ کتنے ہی بارات ابھی

میڈیکل اور کرانا سبزی
پھل دکاں کی ہے مراعات ابھی

پہلے مسجد میں نہیں آتے تھے
دکھ رہے ہیں بہت سادات ابھی

کل خدا یاد نہیں آتا تھا
ہے دعاوں ہی کی برسات ابھی

لاک ڈاؤن ہوا اتنا لمبا
بڑھ گۓ سب کے مشکلات ابھی

غور کرنے پہ ہیں مجبور بہت
کچھ تو بدلے ہیں خیالات ابھی

موسم پند و نصیحت ہے
چھوڑیۓ سارے خرافات ابھی

جھوٹ ہوگی نہ اگر میں کہدوں
ہے قیامت کی شروعات ابھی

ازقلم:محمد ہاشم فیضی السلفی

Tags
Show More

Related Articles

Back to top button
Close
Close